ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / دہلی کی فضا انتہائی آلودہ، اے کیو آئی 334 تک پہنچا، سردیوں کی آمد میں تاخیر کا امکان

دہلی کی فضا انتہائی آلودہ، اے کیو آئی 334 تک پہنچا، سردیوں کی آمد میں تاخیر کا امکان

Mon, 11 Nov 2024 11:21:52  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی، 11/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی) دہلی کی فضا اتوار کو انتہائی خراب زمرے میں ریکارڈ کی گئی، جب شہر کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 334 تک پہنچ گیا، جو کہ انتظامیہ اور شہریوں کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ اس سے ایک دن قبل، یعنی سنیچر کو اے کیو آئی 300 تھا۔ دہلی کی ہوا میں آلودگی کے ذرّات کی سطح معمول سے کہیں زیادہ رہی، جو کہ ڈھائی گنا سے بھی زیادہ تھی۔ فضائی آلودگی کی شدت کی وجہ سے اس بار سردی میں تاخیر کے آثار ہیں، اور سنیچر کو اے کیو آئی 351 تک پہنچ گیا تھا۔ اتوار کی شام دہلی کا اے کیو آئی 335 رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق نومبر میں اب تک دہلی کا درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری زیادہ رہا ہے، جو کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، راجدھانی کے بیشتر علاقوں کا ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) انتہائی خراب زمرے میں برقرار ہے۔ کم از کم 8 موسمی مراکز، جیسے کہ آنند ویہار، اشوک ویہار، علی پور، بوانا، جہانگیرپوری، وزیر پور، روہنی اور آر کے پورم نے دہلی کی ہوا کے معیار کو انتہائی خراب ریکارڈ کیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کو دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 ڈگری سیلسیس رہا، جو کہ معمول سے 2 ڈگری زیادہ تھا۔ دہلی میں صبح اور شام کے اوقات میں گہرا کہرا چھایا ہوا ہے، جس میں دھواں اور آلودگی کے ذرات بھی شامل ہیں۔ کہرے کے سبب حد نظر بھی متاثر ہو رہی ہے، اور اس کی وجہ سے متعدد افراد سانس لینے میں دشواری، ناک، آنکھوں اور گلے میں جلن کی شکایت کر رہے ہیں۔

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ کے مطابق، سنیچر کو دہلی کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) 352 پوانٹس رہا، جبکہ جمعہ کو یہ 380 تک پہنچ گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق، اگلے 5 سے 6 دنوں میں دہلی کا زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم درجہ حرارت معمول سے 2 سے 3 ڈگری سیلسیس تک زیادہ رہنے کا امکان ہے۔ دہلی میں اچھے مانسون کے باوجود اس بار سردی کی باقاعدہ آمد نہیں ہو سکی ہے۔ اکتوبر کا مہینہ دہلی میں پچھلے 73 سالوں میں سب سے زیادہ گرم رہا تھا، اور اب نومبر میں بھی گرمی کا احساس برقرار ہے۔


Share: